Saturday, 31 October 2015

پاکستان میں بین الاقوامی کھیل ھو رھا ھے۔

چین ' کاشغر سے لیکر گوادر تک انرجی اور کیمیونیکیشن کوریڈورس بنا رھا ھے جس پر انڈسٹریل زونس بھی بنیں گے ' جس سے چین اور پاکستان کی معاشی ترقی ھوگی جبکہ چین بحر ھند کو کنٹرول بھی کرنے لگے گا۔

چین اور پاکستان کے درمیان 2015 میں ھونے والے انرجی اور کیمیونیکیشن کوریڈورس کے معاھدے کے بعد اب 2030 تک انرجی اور کیمیونیکیشن کوریڈورس کا کام جاری رھنا ھے اور 2030 میں چین نے بحر ھند پر اپنی اجاراداری قائم کر لینی ھے جبکہ پاکستان نے ایشین ٹائیگر بن جانا ھے۔

امریکہ اور ھندوستان نے چین کے کاشغر سے لیکر گوادر تک انرجی اور کیمیونیکیشن کوریڈورس کے بننے کو روکنا ھے۔ اس لیے امریکن "سی آئی اے" اور ھندوستانی "را" نے پاکستان میں سماجی اور سیاسی بحران پیدا کرنے میں لگے رھنا ھے جبکہ پاکستانی "آئی ایس آئی" نے امریکن "سی آئی اے" اور ھندوستانی "را" کی پاکستان دشمن سرگرمیوں کا مقابلہ کرنا ھے۔ 

امریکن "سی آئی اے" اور ھندوستانی "را" کی پاکستان میں سماجی اور سیاسی بحران پیدا کرنے والی سازشوں کا بین الاقوامی سطح پر چین بھی مقابلہ کرے گا۔ 

پاکستان کے سیاستدانوں ' صحافیوں ' سماجی کارکنوں اور دانشوروں کے لیے احتیاط ضروری ھے کیونکہ امریکن "سی آئی اے" اور ھندوستانی "را" کے ایجنٹ بن کر یا دانستہ اور نادانستہ امریکن "سی آئی اے" اور ھندوستانی "را" کے ایجنڈے پر کام کرکے پاکستان میں سماجی اور سیاسی بحران پیدا کرنے والے سیاستدانوں ' صحافیوں ' سماجی کارکنوں اور دانشوروں کے ساتھ اب اچھا سلوک نہیں ھوگا۔

No comments:

Post a Comment